Skip to main content

Bikhrt Moti بکھرے موتی


     

:اپنی اولاد کو چند اہم نصیحتیں

۔ پنج وقتہ نماز میں کبھی کوتاہی نہ کرو

۔ سگریٹ نوشی سےبچو

۔ بیوی کے انتخاب میں  دوراندیشی اور سمجھ بوجھ سے کام لو,کیوں کہ تمہاری غمی خوشی کا دار و مدار زیادہ تر اسی پر ہوتا ہے

۔ بہت سستی چیزیں مت خریدو ورنہ کٸ بار   خریدنی پڑیں گی۔

۔ بچوں کو اپنے مزاج اور پسند کے مطابق جینے دو۔ انہیں بالکل اپنے جیسا بنانے کی کوشش نہ کرو۔

۔ تنقید کرے والوں کے پیچھے پڑ کر اپنا قیمتی وقت برباد مت کرو۔ 

۔ کسی سیاست دان پر کبھی اعتماد مت کرو۔

۔ جب کسی سے گاڑی یاں موٹر ساٸیکل ادھار لو وتو صاف کرکے پورا تیل بھر کے واپس کرو۔

۔ بڑوں کے سامنے موباٸل کا استعمال کم سے کم کرو۔

۔  کام مکمل ہونے سے پہلے مزدوری نہ دو۔

۔ جو تم سے زیادہ مال دار یا غریب ہو ان کے سامنے اپنے مال کا ذکر نہ کرو۔

۔  کسی سے اس کی تنخوا کی بابت نہ پوچھو

۔ ضروری چیزیں لکھ لیا کرو تا کہ بھول بھی جاٶ تو لکھا ہو۔

۔ قرض دینے میں بہت حتاط رہو۔
کوشش کرو کہ جس پر واپسی کا بھروسہ ہو اسے ہی دو۔ 

۔ اختلاف اور بحث مباحثے میں اپنے اخلاق اور سلیقے کا دامن نہ چھوڑو


۔ اچھی بات اور ضرورت کی بات پھیلانے کی کوشش کرو  جس سے دوسروں کا فاٸدہ ہو

۔ اپنے فرض کی اداٸیگی میں کبھی کوتاہی نہ کرو

۔ جو تمہارے ساتھ بد سلوکی کرے,اس کی اولاد کے ساتھ احسان کر کے اسے سبق سکھاٶ۔

۔ تندرست رہنے کے لیے جسمانی ورزش کا اہتمام لازمی رکھو۔

۔ تصنع دکھاوۓ اور بناوٹ سے دور رہو۔

۔ کسی کے ساتھ احسان کا معاملہ کرکے بھول جاٶ بدلے میں حسن سلوک کی امید نہ رکھو۔
خوش رہوگے۔

۔ جہاں بھی رہو وہاں اپنا اچھا اثر چھوڑنے کی کوشش کرو, تاکہ تمہاری عدم موجودگی اچھے لفظوں کا مجموعہ بنے




Comments

Popular posts from this blog

الوداع سال ٢٠٢٢

یہ سال بھی آخر بیت گیا سال پہ سال گزر رہے ہیں۔ زندگی جیسے اپنی ڈگر پر بھاگ رہی ہے۔ صدیوں سے یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ایک کے بعد ایک سال آتا اور جاتا ہے۔  پر بھی نہ جانے کیوں ہر گزرتا سال اُداس سا کر جاتا ہے۔ ٢٠٢٢ دیکھا جاٸے تو کورونا کا زور ٹوٹتا دکھاٸی دیا اور پھر الحَمْدُ ِلله پاکستان نے  اِس بیماری سے مکمل نجات حاصل کرلی۔ ٢٠٢٢ کے شروع ہوتے ہی آٹھ جنوری کو سانحہ مری نے عوام کو دکھ و غم میں مبتلا کردیا تھا۔ جس حادثے کے نتیجے میں متعدد فیملیز برف باری کے طوفان میں پھنس کر بند گاڑیوں میں موت کی وادی میں چلی گٸیں۔  ملک کے مختلف علاقوں میں  لینڈ سلاٸڈنگ  کے حادثات۔  تمام سال مختلف شہروں میں کٸ خود کش دھماکے ریکارڈ کیے گۓ جیسے کہ کوٸٹہ پولیس موباٸل اٹیک سبی اٹیک پشاور مسجد حملہ جامعہ کراچی خودکش دھماکہ کراچی صدر مارکیٹ بم دھماکہ سوات ڈسٹرک خودکش دھماکہ لکی مروت اٹیک نومبر کے مہینے میں کوٸٹہ میں ایک اور دھماکہ میران شاہ خود کش دھماکہ بنو سی ٹی ڈی اٹیک اسلام آباد I-10 ایریا اٹیک۔  صوبہ سندھ میں جانوروں میں پھیلتی بیماری   Lumpy skin desease کا معامل...

یوم الفرقان

سترہ رمضان المبارک ٣١٣ کا لشکر  !!!روزے داروں بہت سے مشقت بھرے کام ہم روزے کے دوران ترک کردیتے ہیں کہ روزہ سے ہیں لہذا بعد میں کرلیں گے۔  اور سوچیں ان ٣١٣ کے ایمان کے بارے میں کہ نیا نیا اسلام قبول کیا ہے لیکن دِل ایمان افروز اور قدم حق پر ڈٹے ہوۓ مضان المبارک کا مہینہ ہے روزے سے ہیں , جزبہِ ایمان سے دِل لبریز ہو تو قدم حق سے پیچھے نہیں ہٹتے۔  اللہ اور  رسول  صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لاۓ اور اپنی جانیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں لا کر پیش کردیں۔ حق و باطل کو پرکھنا ہے تو واقعہِ بدر پر نظر ڈالیۓ ۔ آپ حق پر ہو تو ہار آپ کا مقدر نہیں بن سکتی۔ وہ وقت تھا جب تعداد کم تھی ساز و سامان بھی مختصر تھا اور مہربان آقاصلی اللہ علیہ وسلم ہیں  کہ اپنے اصحاب سے پوچھ رہیں ہیں کہ ان حالات میں آنے والے لشکر سے جنگ کرنا چاہتے ہو یاں نہیں؟ پھر  غلام ؓ بھی تو پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو رب نے ان کی شایانِ شان  عطا کیے تھے کہ جو کہتے ہیں کہ ”آپ کو جو اللہ کا حکم ملا ہے آپ وہ ہی کیجیے ہم  ہر حال میں آپ کے ساتھ ہیں  بخدا ہم آپ کو وہ جواب نہ دیں گ...

اچھرہ مارکیٹ واقعہ Ichra Market incident

ہر گزرتے دن حالات و واقعات دیکھ کر لگتا ہے کہ  ہمارے ملک کا معاشرہ کہاں کھڑا ہے؟ جیسے یہاں ایک دوسرے پر جینا ہم تنگ سا کرتے جا رہے ہیں۔  جیسے ایک دوسرے کو اپنی سوچ و فکر کے لحاظ سے قید کرنا چاہتے ہیں۔ میرا خیال درست میرا طریقہ صحیح میری ہی فکر برحق  اِس سب میں شخصی آزادی کہاں گٸ؟ کل ٢٥ فروری دوپہر کے وقت لاہور اچھرہ مارکیٹ میں پیش آنے والا ایک واقعہ ہے کہ بازار میں ایک خاتون  جو لباس زیب تن کی ہوٸی  تھیں اس میں عربی الفاظ کندہ تھے۔ لوگوں نے یہ منظر دیکھ کر عورت پر شور مچانا شروع کردیا کہ یہ قرآنی آیات ہیں اور یہ ہمارے دین کی توہین ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوجاتے ہیں۔ اس عورت کو پکڑ کر نشانِ عبرت بنانے کے لیےایک مجمع لگ چکا ہوتا ہے۔ مختلف ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون  عوام کے نعروں سے شدید خوف زدہ تھیں۔ گستاخ گستاخ کے نعروں سے علاقہ گونج رہا تھا۔  آناًفاناً پولیس وہاں پہنچی۔ مارکیٹ کے کچھ افراد، دکان دار  اور  مقامی مسجد کے امام صاحب نے عقل مندی کا مظاہرہ کرتے ہوٸے عورت کو عوام  سے بچانے کے لیے دکان کا شٹر گراٸے رکھا ۔ اور پولیس ...