Skip to main content

Posts

Showing posts from May, 2020

ادب

Add caption اللہ کا راستہ ہے بھیڑ انسانوں کی مگر وہ ٣١٣ کا لشکر نہیں ملتا۔ بدرکا مقام ٣١٣ بالمقابل ١٠٠٠ کفار ایمان کی دولت ٣ گنا تعداد پر بھی بھاری تھی ۔ کیوں کہ کیا کیوں کیسے اگر مگر کی عادت نہ تھی۔ اللّہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان پر سر تسلیمِ خم کرنے والی جماعت تھی۔ منطق یا دلیل مانگنےوالی نہیں۔  اللہ نے  پھر اپنے نبی اور ان کےاصحاب کی مدد فرماٸ فتح سے ہمکنار بھی کروایا ۔  پھر زمین و آسمان نے دیکھا کہ یہ٣١٣ کا لشکر دیکھتے ہی دیکھتے کیسے دنیاپر چھا گیا فتوحات کا ایک طویل سلسلہ شروع ہوا جس نے اللہ کے پیغام کو ساری دنیا میں عام کیا۔ اللّہ نے اصحابِ رسول کو دنیا میں عزّت بھی عطا کی اور آخرت میں جنّت کی ضمانت بھی دی۔  تمام کے لیے فرمادیا کہ اللہ ان سے راضی ہے۔ رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ہاتھوں دینِ اسلام میں داخل ہونےوالی شخصیات جن کے ایمان کو اور زندگی کو آج ہمارے ہاں ترازو میں تولا جاتا ہے۔ ہمیں اللہ کا راستہ بتانےوالی ذات رب کی پہچان کرانے والی ہستیاں۔ اللہ نے دین اور قرآن ہرانسان کےدل میں ڈاٸیریکٹ نہیں اتار دیا۔ اللہ نے ہر دور میں انسانیت کی بھلاٸ اور رہنماٸ کے لیے نبی رسول

لاک ڈاٶن میں خریداری

خواتین  ہوشیار رہیں۔ جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ کافی دنوں سے شاپنگ سینٹرز بند ہیں۔ رمضان المبارک کا مہینہ آچکا ہے اب عید کی آمد آمد ہے اور اسی کے سلسلے میں ضروری اشیاء کی خریداری کرنی پڑتی ہے۔ عید قریب ہے بازار مارکیٹس بند ہیں۔ کچھ دکاندار اس طریقے کے مطابق اپنی دکانیں چلا رہے ہیں کہ شٹر کھول کر گاہک کو اندر سامان پسند کرنے کے لیے  آنے دے رہے ہیں اور باہر سے دوسرا بندہ شٹر بند کریتا  ہے تاکہ لاک ڈاٶن کی خلاف ورزی نہ ہوسکے۔ اوراس طرح خریدنے یہ ہمارامعاشرہ یہاں پر ہر طرح کے لوگ پاۓ جاتے ہیں۔ موقع سے فاٸدہ اٹھانے والےبھی۔ اور کورونا کی آڑ میں یہ معاملہ ہے کہ وارداتوں میں اضافہ ہوا ہے یعنی کہ بہتی گنگا میں سب ہاتھ دو رہے ہیں۔ ویسے تو اس طرح کی ہونے والی خریداری پر عورتوں کو ہرگز نہیں جانا چاہیے نہ اکیلے نہ کسی کے ساتھ۔ عید قریب ہے خواتین چاہتے نہ چاہتے ہوۓبند شٹروں میں خریداری کرنے پر راضی ہوجاٸیں گی۔ ماٸیں بہینیں بیٹیاں سب کی ہیں۔  سب کی عزّت سانجھی ہیں۔ ہر کوٸ اتنا سمجھدار نہیں ہوتا کہ معاملے کی باریک بینی بھانپ لے۔ اس بات کا خاص خیال کیجیے اور اس طر

یومِ مزدور اور لاک ڈاٶن

یکم مٸ یومِ مزدور اور لاک ڈاٶن مزدوروں سے مزدوری چھین کر مناٸیں کون سا لیبر ڈے؟ ہمارے ہاں بس دن مناۓ جانےکا رواج پڑ چکا ہے ۔ دن کی اہمیت اور فاٸدے سےقطعی نظر۔ مزدور کے عالمی دن پر خوب شور مچانا ہے بھلے مزدور کے گھر فاقہ ہو۔ آج یومِ مزدور کی صورت ہی علیحدہ ہے۔پچھلے دو ماہ میں نہ جانے کتنے مزدور بے روزگار ہوچکے ہیں,جن کا کوٸ   پرسانِ حال نہیں۔   روزگار کے مواقع نہیں۔ ہر طرف عجیب مایوسی چھاٸ ہے ۔ روز کے نۓ نۓ اعلانات کہ لاک ڈاٶن کم کردیں گے اور کبھی کہتے کہ مزید بڑھادیں گے اور سختی میں بھی اضافہ کردیں گے۔ کبھی مزدور اور  دیہاڑی دار کی فکر میں پرجوش بیانات اور پھر مستقل لاتعلقی۔  بیماری کا شورمچا ہے سوشل میڈیا کی ویڈیوز میں دھڑا دھڑ راشن بٹ رہا ہے۔  فنڈز اکٹھےہوۓ چلے جارہے ہیں لیکن بھوک ,غربت, افلاس جوں کی توں برقرار ہے۔ عوام پریشان ہے۔   کتنے لوگ ہیں جو اس تقسیم سے محروم ہیں۔ مزدور اور غریب ویسے ہی بے بسی کی تصویر بنا کھڑا ہے۔ جاۓ تو کہاں جاۓ؟ مانگے تو کس سے مانگے؟ وباء کے پھیلنے کی فکر کے علاوہ مزدور طبقہ بلکہ تمام مجبور اور بےبس افراد