“ہم خوش ہوۓ۔”
چوبیس اکتوبر کی فتح سے ہم سب بے انتہا خوش ہیں اس میں کوٸ شک نہیں۔
ہار جیت ہرکھیل کا حصہ ہے۔
ایک نےجیتنا ہے تو دوسرے نے لازمی ہارنا ہی ہے۔
لیکن جب بات آتی ہے پاکستان اور بھارت کرکٹ میچ کی تو جناب دونوں جانب کھلاڑیوں کےساتھ ساتھ عوام بھی خاصی پر جوش ہوتی ہے۔
میچ سے پہلے سوشل میڈیا پر مختلف اشتہارات کا آغاز ہوجاتا ہے مختلف ویڈیوز اور پوسٹس کے ذریعے ایک دوسرے کو چیلنج کیا جانا شروع ہوجاتا ہے۔
کہا جاۓ کہ ایک طوفانِ بدتمیزی شروع ہو جاتا ہےتویہ کہنا بھی غلط نہ ہوگا۔
کھیل کو کھیل سے زیادہ اعصاب پہ سوار کرلیا جاتا ہے۔
اتنے بلند و بالا دعوے ایک دوسرےکے لیے کیے جا رہےہوتے ہیں کہ جو کھیل کے بعد ہارنے والے کے لیے ذلت کا باعث بنتے ہیں۔
کہنے کا مقصد اتنا ہے کہ مذاق بنانے مذاق اڑانے میں حد سے تجاوز نہ کریں۔
یہ دیکھ لیں کہ بھارت نے بھی اس میچ سے پہلے بہت طوفانِ بد تمیزی برپا کیا تھا۔ پھر ہار کے بعد بے انتہا رسواٸ اٹھانی پڑی۔
اتوار کے مچ کے بعد ایک ویڈیو کلپ نظروں سے گزری جس میں پاکستان ٹیم کے کپتان تمام کھلاڑیوں کو فتح پر شاباشی دے رہے ہیں اور ساتھ ہی ساتھ نصیحت بھی کررہے ہیں کہ
over cofidence
کا شکار ہرگز نہیں ہونا۔
یہ ہی میری عوام سے بھی گزارش ہے کہ ایک حد تک ہلکاپھلکا طنز ومزاح کسی بھی ٹورنامنٹ کے دوران چلتا ہے لیکن بلند و بالا دعوے تمسخر اڑانے والی باتیں تذلیل آمیز
Mems ,funny videos , Ads,Status ,Posts
سے اجتناب برتیں۔
ٹیم اچھا پرفارم کرے گی ان شاء اللہ یہ دعا ہے قوم کی۔
ہم کو بھی اخلاقیات کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا۔
اگلے میچ سے قبل حوصلہ رکھنا ہے مذاق بازی میں الجھ کر بڑے بڑے دعوے نہیں کرنے۔
ٹیم کے لیے نیک تمناٸیں رکھنی ہیں اور مہذب قوم ہونے کا ثبوت دینا ہے۔
Comments
Post a Comment