Skip to main content

Coronavirus


ارشادِ باری تعالی
اے مسلمانوں
اللّہ سے ڈرو جس  طرح ڈرنے کا حق ہے, جان لو کہ جو کچھ تمہارے دل میں ہے اللّہ اسے جانتا ہے تو  اس کی مخالفت سے بچو۔
سورة ماٸدہ آیت ٤٤ میں اللّہ پاک فرماتے ہیں کہ
اب تمہیں چاہیے کہ لوگوں سے نہ ڈرو اور صرف اللّہ کا ڈر رکھو۔
اور سورة البقرہ کی آیت نمبر ٤٠ میں ارشاد ہے کہ اور مجھ ہی سے ڈرو۔
سورةآل عمران میں اللّہ تعالی فرماتے ہیں کہ کافروں سےنہ ڈرو اور صرف میرا خوف رکھو۔
کیوں کہ نفع نقصان پہنچانے والی ذات اللّہ کی ہے۔
دنیا میں کتنےہی جراثیم ہیں , کتنے ہزاروں وباٸ امراض ہیں ہم کس کس سے بچنے کی تدابیر کریں گے؟  دو دن اسکول بند کریں گے پھر اس کے بعد؟
یقین کریں ہماری کوشش کی,بچاٶ کی احتیاط کی  اور سوچ کی ایک حد ہے لیکن اللّہ اور اس کی طاقت لامحدود ہے  موت وہ دیتا ہے زندگی وہ دیتا ہے
اس کی ذات پر کامل یقین رکھنا مسلمان کی اولین ترجیح ہے ۔


یاد رہے کہ یہ صرف چین اور ایران میں نہیں بلکہ دیگر کٸ ممالک میں پھیل چکا ہے۔
عوام کو مذید پریشان کرنے کے بجاۓ اگر ہم اس کے علاج کی طرف توجّہ دلاٸیں تو یہ ذیادہ فاٸدہ مند بات ہوگی۔ کیوں کہ یہ خدانہ خواستہ لاعلاج بیماری نہیں ہے۔اگر اس بیماری سےاموات ہوٸی ہیں تو اس بیماری کا علاج کرواکے صحت یاب ہونےوالوں کی تعداد مرنے والوں سے ذیادہ ہے۔
ایک اورغلط فہمی جس کا شکار عوام ہے  کہ ماسک پہننے پر زوردیا جا رہاہے,سرجیکل ماسک اور کپڑے کا ماسک جراثیم کے روکنے میں ناکافی ہے کیوں کہ سانس کے علاوہ بھی جراثیم  دیگر زراٸع سے انسان تک پہنچ سکتے  ہیں۔
احتیاط اپنی جگہ پر ہےبیشک لیکن  بیماریوں سے جتنا ہمارا میڈیا ہم کو ڈرا رہاہے یہ سمجھ سے بالاتر ہے۔
عجیب عجیب افواہیں پھیل رہی ہیں,
سنی سناٸی باتوں کو پھیلانے کا باعث نہ بنیں۔
صفاٸی کا خاص خیال کیجیے۔
وباٸی امراض سے حفاظت کی دعاٶں کا اہتمام کیجیے۔
اللّہ ہم سب کو  بری زندگی ,بری موت , برے وقت,ناگہانی آفات, وباٸی امرض اور دیگر بیماریوں سے محفوظ رکھےآمین

Comments

Popular posts from this blog

الوداع سال ٢٠٢٢

یہ سال بھی آخر بیت گیا سال پہ سال گزر رہے ہیں۔ زندگی جیسے اپنی ڈگر پر بھاگ رہی ہے۔ صدیوں سے یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ایک کے بعد ایک سال آتا اور جاتا ہے۔  پر بھی نہ جانے کیوں ہر گزرتا سال اُداس سا کر جاتا ہے۔ ٢٠٢٢ دیکھا جاٸے تو کورونا کا زور ٹوٹتا دکھاٸی دیا اور پھر الحَمْدُ ِلله پاکستان نے  اِس بیماری سے مکمل نجات حاصل کرلی۔ ٢٠٢٢ کے شروع ہوتے ہی آٹھ جنوری کو سانحہ مری نے عوام کو دکھ و غم میں مبتلا کردیا تھا۔ جس حادثے کے نتیجے میں متعدد فیملیز برف باری کے طوفان میں پھنس کر بند گاڑیوں میں موت کی وادی میں چلی گٸیں۔  ملک کے مختلف علاقوں میں  لینڈ سلاٸڈنگ  کے حادثات۔  تمام سال مختلف شہروں میں کٸ خود کش دھماکے ریکارڈ کیے گۓ جیسے کہ کوٸٹہ پولیس موباٸل اٹیک سبی اٹیک پشاور مسجد حملہ جامعہ کراچی خودکش دھماکہ کراچی صدر مارکیٹ بم دھماکہ سوات ڈسٹرک خودکش دھماکہ لکی مروت اٹیک نومبر کے مہینے میں کوٸٹہ میں ایک اور دھماکہ میران شاہ خود کش دھماکہ بنو سی ٹی ڈی اٹیک اسلام آباد I-10 ایریا اٹیک۔  صوبہ سندھ میں جانوروں میں پھیلتی بیماری   Lumpy skin desease کا معامل...

یوم الفرقان

سترہ رمضان المبارک ٣١٣ کا لشکر  !!!روزے داروں بہت سے مشقت بھرے کام ہم روزے کے دوران ترک کردیتے ہیں کہ روزہ سے ہیں لہذا بعد میں کرلیں گے۔  اور سوچیں ان ٣١٣ کے ایمان کے بارے میں کہ نیا نیا اسلام قبول کیا ہے لیکن دِل ایمان افروز اور قدم حق پر ڈٹے ہوۓ مضان المبارک کا مہینہ ہے روزے سے ہیں , جزبہِ ایمان سے دِل لبریز ہو تو قدم حق سے پیچھے نہیں ہٹتے۔  اللہ اور  رسول  صلی اللہ علیہ وسلم پر ایمان لاۓ اور اپنی جانیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے قدموں میں لا کر پیش کردیں۔ حق و باطل کو پرکھنا ہے تو واقعہِ بدر پر نظر ڈالیۓ ۔ آپ حق پر ہو تو ہار آپ کا مقدر نہیں بن سکتی۔ وہ وقت تھا جب تعداد کم تھی ساز و سامان بھی مختصر تھا اور مہربان آقاصلی اللہ علیہ وسلم ہیں  کہ اپنے اصحاب سے پوچھ رہیں ہیں کہ ان حالات میں آنے والے لشکر سے جنگ کرنا چاہتے ہو یاں نہیں؟ پھر  غلام ؓ بھی تو پیارے آقا صلی اللہ علیہ وسلم کو رب نے ان کی شایانِ شان  عطا کیے تھے کہ جو کہتے ہیں کہ ”آپ کو جو اللہ کا حکم ملا ہے آپ وہ ہی کیجیے ہم  ہر حال میں آپ کے ساتھ ہیں  بخدا ہم آپ کو وہ جواب نہ دیں گ...

اچھرہ مارکیٹ واقعہ Ichra Market incident

ہر گزرتے دن حالات و واقعات دیکھ کر لگتا ہے کہ  ہمارے ملک کا معاشرہ کہاں کھڑا ہے؟ جیسے یہاں ایک دوسرے پر جینا ہم تنگ سا کرتے جا رہے ہیں۔  جیسے ایک دوسرے کو اپنی سوچ و فکر کے لحاظ سے قید کرنا چاہتے ہیں۔ میرا خیال درست میرا طریقہ صحیح میری ہی فکر برحق  اِس سب میں شخصی آزادی کہاں گٸ؟ کل ٢٥ فروری دوپہر کے وقت لاہور اچھرہ مارکیٹ میں پیش آنے والا ایک واقعہ ہے کہ بازار میں ایک خاتون  جو لباس زیب تن کی ہوٸی  تھیں اس میں عربی الفاظ کندہ تھے۔ لوگوں نے یہ منظر دیکھ کر عورت پر شور مچانا شروع کردیا کہ یہ قرآنی آیات ہیں اور یہ ہمارے دین کی توہین ہے۔ بڑی تعداد میں لوگ جمع ہوجاتے ہیں۔ اس عورت کو پکڑ کر نشانِ عبرت بنانے کے لیےایک مجمع لگ چکا ہوتا ہے۔ مختلف ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ خاتون  عوام کے نعروں سے شدید خوف زدہ تھیں۔ گستاخ گستاخ کے نعروں سے علاقہ گونج رہا تھا۔  آناًفاناً پولیس وہاں پہنچی۔ مارکیٹ کے کچھ افراد، دکان دار  اور  مقامی مسجد کے امام صاحب نے عقل مندی کا مظاہرہ کرتے ہوٸے عورت کو عوام  سے بچانے کے لیے دکان کا شٹر گراٸے رکھا ۔ اور پولیس ...