Skip to main content

فراڈ الرٹ





فراڈ الرٹ
 Jazz Cash Account

کچھ دن پہلے مجھے میرے جاز کے نمبر پر
پر میسج آیا کہ مجھے کسی نے1600 روپے ٹرانسفر کیے
ہیں۔

پھر اک کال آٸ اس نمبر سے 0301 9472108
اس نمبر سے  کہ غلطی سے بھیج دیے ہم واپس لے لیتے ہیں آپکے پاس جو پن آٸ ہے وہ دیں۔ میں نے کال کاٹ دی۔ نہیں دی تو جازکیش کے اس نمبر  سے کال آٸ
00 54 11 1112-4444
کہ آپ کے جاز کیش کا پن کسی نے ہیک کر کے بلاک کردیا
ہے Reset کرلیں۔

میری سم جس کے نام پر ہے اس کا نام لیا اور شناختی کارڈ نمبر بھی بتایا اس نے۔ 
اور کمپنی کےنام پردھوکہ دے کر معلومات لے کر میرے جاز کیش سے 1500  نکال لیے مجھے یہ میسج آیا
Rs 1,500.00 sent to FAIZAN SARWER JazzCash A/C: 03020547035. Fee: Rs 0.00. Deduction: Rs 1,500.00, Balance: Rs 68.00.
 TID: 009332821459

اب بھی میسجز آرہے ہیں کوڈز کے میرے جاز کیش کے نمبر سے۔  کہ شاید وہ اب بھی چھیڑ رہا ہے میرے اکاٶنٹ کو۔ میں نے ان دو نمبرز پر رابطہ کیا تو ہنسی مزاق کر رہے ہیں کہہ رہے ہیں کہ کسی کا باپ بھی ہمارا پتا نہں لگا سکتا۔
جاز کیش ہیلپ لاٸن نے کوٸ خاطر خواہ جواب نہیں دیا۔


آج کل ایک نیا فراڈ مارکیٹ میں عام ہے۔
کچھ چوروں نے جاز کیش اور ایزی پیسہ اکاٶنٹ سے پیسے اڑانے کا دھندہ شروع کر رکھا ہے۔
آپ سب کی آگاہی کے لیے اس جانب توجہ دلانا چاہتےہیں۔
8558 سے میسج موصول ہوگا کہ آپ کو فلاں شناختی کارڈ نمبر سے کچھ رقم بھیجی گٸ ہے۔
کچھ دیر بعد کوٸ کسی  نمبر سے کال کر کے کہے گا کہ غلطی سے آپ کے نمبر میں رقم بھیج دی میں نے۔میں بہت مجبور ہوں غریب ہوں قسم کے ڈرامے چلیں گے۔
مزید کہے گا کہ واپس نکالنے میں میری مدد کریں ابھی آپ کو ایک کوڈ آۓ گا وہ  اس دکان دار کو بتا دیں میں اپنی قم واپس لے لوں گا۔
جاز ورلڈ سے  یا 8585 سے آپ کو چار ہندسوں کا کوڈ آۓ گا۔
جس کو آپ سے لے کر وہ باآسانی آپ کے اکاٶنٹ سے تمام رقم چرا سکتا ہے۔
مزید یہ کہ ہو سکتا ہے کہ کال کرنےوالا آپ کا شناختی کارڈ نمبر اور نام بھی جانتا ہو آپ نے تب بھی ان کی باتوں میں نہیں آنا۔ان کے سوال جواب میں الجھنے کے بجاۓ کال ہی کاٹ دیں تو زیادہ بہتر ہے۔
اگر آپ جاز کیش اور ایزی پیسہ کی ایپلیکشن یوز کررہے ہیں ایسا بھی ممکن ہے کہ وہ آپ سے آپ کا شناختی کارڈ نمبر کنفرم کر کے پن بلاک کردے گا اور چینج کرنے کے لیے آپ کو جو OTP کوڈ موصول ہوگا وہ پوچھے گا۔
کیسے؟
ایسے کہ کمپنی کے نمبر 4444
سے فیک کالز کر کے بھی کمپنی کا نماٸندہ بن کر کالز کی جا رہی ہیں کہ آپ کی پن بلاک ہوگٸ ہے ہم یہاں سے پن ری سیٹ کر دیتے ہیں ۔
یہ بھی فراڈ کی ایک قسم ہے کیوں کہ کمپنی کا دعوہ ہے کہ وہ اپنے کسٹمرز کو کال نہیں کرتی۔
ان سب ٹھگّی فریبوں سے  ہوشیار رہیں ۔ کیوں کہ جن لوگوں کو اس سب پراسس کے بارے میں معلومات نہیں ہیں وہ ان کی چال نہیں سمجھ پاۓ گا اور ان کی باتوں
میں آجاۓ گا۔
ایسی تمام مشکوک کالز جعلی ہیں ان کو بالکل سیریس نہ لیں کیوں کہ بہت سے لوگ اپنی کماٸی سے ہاتھ دھو بیٹھیں ہیں
یہ کمپنیاں اکاٶنٹ کھلوانے کے لیے تو نت نٸے اشتہارات چلاتی ہیں , اکاٶنٹ کھلوانے کے لیے عوام کے پیچھے پڑتی ہیں اور ہمیں اپنے فرینڈز اینڈ فیملی کو انواٸٹ کروانے پر ریوارڈز تو آفر کرتی ہیں  لیکن اگر ان کے کسٹمرز کو ایسے فراڈ  یاں مساٸل کا سامنا ہوتا ہے تب یہ بالکل تعاون نہیں کرتیں۔
لہذا ایسے دھوکے بازی اور فراڈ سے نمٹ کر ہمیں اپنی مدد  خود کرنی ہے ۔ 

Comments

Post a Comment

Popular posts from this blog

Nadia Khan & Sharmeela farooqi Issue

کچھ دن پہلے   ٹی وی اداکار علی انصاری اور صبور علی کی  مہندی کی تقریب منعقد ہوٸی تھی، جس میں  پاکستانی ایکٹریس اور مارنگ شوز کی ہوسٹ نادیہ خان نے بھی شرکت کی اور وہ اپنے سیلفی کیمرہ سے مہندی  کے ایونٹ کی ویڈیو ناتیں  اور تقریب میں شریک مختلف مشہور شخصیات سے گفت و شنید کرتی دکھاٸ دے رہیں تھیں ۔  اس ہی ویڈیو میں ایک سے دو منٹ کا کلپ آتا ہے کہ جس میں  نادیہ خان پیپلز پارٹی کی رکن محترمہ شرمیلا فاروقی کی والدہ انیسہ فاروقی کو  ان کے میک اپ ، ڈریسنگ   اور جیولری  پر  Compliment کر رہی تھیں ، ان کو سراہ  رہیں تھیں۔ بظاہر دیکھا جاۓ تو نادیہ خان نے اِس تمام دورانیے میں ایسا کوٸ لفظ یاں لہجہ نہیں استعمال کیا کہ جس پر اعتراض اٹھایا جاۓ کہ یہ تزلیل آمیز یاں ہتک آمیز تھا۔ لیکن جناب نکالنے والےتو بال کی بھی کھال نکال لیتے  Vlog ہیں یہ تو پھر بھی ایک سیلبرٹی کی بناٸ   تھی۔ ١٣ جنوری کی اپلوڈ کی ویڈیو پر شرمیلا جی کی جانب سے اعتراض اٹھایا جاتا ہے  اور بقول نادیہ خان کے شرمیلا جی نے ان کو  کہا ہے کہ  وہ ایک بے شرم عورت ہیں اور یہ کہ  نادیہ کو ایک عورت کامذاق اڑانے کی اجازت نہیں دی جاۓ گی۔ مذید بتایا کہ

الوداع سال ٢٠٢٢

یہ سال بھی آخر بیت گیا سال پہ سال گزر رہے ہیں۔ زندگی جیسے اپنی ڈگر پر بھاگ رہی ہے۔ صدیوں سے یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ایک کے بعد ایک سال آتا اور جاتا ہے۔  پر بھی نہ جانے کیوں ہر گزرتا سال اُداس سا کر جاتا ہے۔ ٢٠٢٢ دیکھا جاٸے تو کورونا کا زور ٹوٹتا دکھاٸی دیا اور پھر الحَمْدُ ِلله پاکستان نے  اِس بیماری سے مکمل نجات حاصل کرلی۔ ٢٠٢٢ کے شروع ہوتے ہی آٹھ جنوری کو سانحہ مری نے عوام کو دکھ و غم میں مبتلا کردیا تھا۔ جس حادثے کے نتیجے میں متعدد فیملیز برف باری کے طوفان میں پھنس کر بند گاڑیوں میں موت کی وادی میں چلی گٸیں۔  ملک کے مختلف علاقوں میں  لینڈ سلاٸڈنگ  کے حادثات۔  تمام سال مختلف شہروں میں کٸ خود کش دھماکے ریکارڈ کیے گۓ جیسے کہ کوٸٹہ پولیس موباٸل اٹیک سبی اٹیک پشاور مسجد حملہ جامعہ کراچی خودکش دھماکہ کراچی صدر مارکیٹ بم دھماکہ سوات ڈسٹرک خودکش دھماکہ لکی مروت اٹیک نومبر کے مہینے میں کوٸٹہ میں ایک اور دھماکہ میران شاہ خود کش دھماکہ بنو سی ٹی ڈی اٹیک اسلام آباد I-10 ایریا اٹیک۔  صوبہ سندھ میں جانوروں میں پھیلتی بیماری   Lumpy skin desease کا معاملہ  بھی اس سال خبروں میں گردش کرتا رہا۔ جس وج

وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ

وَرَفَعْنَا لَكَ ذِكْرَكَ جن کا ذکر آسمانوں میں کیا جاتا ہے ان کے لیے بے ادبی مسلمان کیسے سہے؟  جن کا نام بھی بنا درود (صلی اللہ علیہ وسلم)کے لینا منع ہے ان کی شان میں گستاخی برداشت کرنے کا مشورہ کیسے برداشت کیا جاۓ؟ گستاخی و بے ادبی کو اظہارِ راۓ کی آزادی کہہ کر معمولی بات گردانی جاۓ اور ہم کو اگنور کرنے کا درس دیا جاۓ تو اس پر خاموش کیسے رہا جاۓ؟  چوٹ دِل پر لگاٸ ہے ایک دو نہیں کھربوں مسلمانوں کے دلوں پر۔ دیگر مصروفیات کی بنا پر کچھ عرصے سے لکھنے کا سلسلہ ترک کیاہوا تھا۔ آج  فیس بک پر کراچی کے ایک سپر اسٹور Bin Hashim Pharmacy And SuperStore کے پیج پر  ان کی پوسٹ  دیکھی جس میں ان کی طرف سے فرانس کی مصنوعات کے باٸیکاٹ کا اعلان کیا جا رہا تھا۔ دل نےکہا کہ اس دکھ کی گھڑی میں کچھ لکھا جاۓ۔   لوگ لاکھ کہیں کہ اشیاء کے باٸیکاٹ سے کچھ نہیں ہوتا ہمارے زرا سے احتجاج سے کیا ہوگا؟  بیکار اور بے مقصد کام ہے وغیرہ وغیرہ۔۔ ہمیں یہ عمل بے معنی لاحاصل اور بے مقصد لگے گا۔ لیکن یہ عمل معمولی نہیں ثابت ہوگا۔ ملاٸشیا کی تاجر برادری نے فیصلہ کیا ہے کہ جو سالانہ فرانس سے ١٠٠ بلین ڈالر کی اشیاء  خریدی جاتی