ہمارا معاشرہ جس اخلاقی یتیمی سے گزر رہا ہے وہاں ایک دوسرے کے ساتھ جینے کے بجائے ایک دوسرے کا جینا حرام کر کے جینے کا سلسلہ رائج ہے۔ ایک انسان دوسرے انسان کا ذہنی سکون برباد کر رہا ہے۔ اور اپنے اس گھناؤنے فعل کو غلط سمجھتا بھی نہیں۔ دوسرں کی زندگیوں میں بے جا مداخلت۔ ایک دوسرے کے نجی معاملات میں دخل انداذی۔ ٹوہ لگائے رکھنا اپنا فرض سمجھ کر ادا کرتے ہیں۔ ہم جن نبی ﷺ کے امتی ہیں انھوں نے کسی سے اس کی ذات سے متعلق غیر ضروری سوال کرنے سے بھی منع فرمایا ہے۔ نہ کہ کسی کی ذاتیات میں مداخلت کرنا۔ آج کل لوگ Mental health Mental peace کے بارے میں بہت بات کرتے ہیں یقین جانیے کہ آج کے وقت میں امن، شانتی دماغی سکون ، صرف جیو اور جینے دو کے اُصول میں ہی چُھپا ہے۔ دنیا بھر میں دس اکتوبر کو مینٹل ہیلھ ڈے Mental health Day منا کر ذہنی مسائل کے بارے میں آگاہی فراہم کر رہے ہیں۔ بہ حیثیت مسلمان ہمارے کامل دین نے ہم پر ایک دوسرے کے حوالے سے رہنے کے طریقے کے بارے میں بہت باریک بینی سے چودہ سو سال پہلے ہی وضاحت فرما...
آگاہی اور سچاٸ جانیں ہماری زبانی