نہ پوچھیے کہ کیا حسین ہیں ھُمَا رَیحَانَتَايَ مِنَ الدُّنیَا ۔ حسن و حسین دنیا کے گلشن میں میرے دو خوشبودار پھول ہیں۔ (بخاری) اس حدیث ِ مبارکہ سے ان دو شہزادوں کی عظمت، توقیر مقام و مرتبہ اور بڑاٸ کااندازہ لگاٸیے ۔ ایک اور حدیثِ مبارکہ میں آپﷺ نے فرمایا کہ حسن و حسین جنّت کے جوانوں کے سردار ہیں جو ان سے محبت کرے گا اس نے مجھ سے محبت کی اور جو ان سے بغض رکھے گا اس نے مجھ سے بغض رکھا۔ یہاں سے اندازہ لگاٸے کہ ان شہزادوں کی محبت اگر درمیان سے ہم نے نکال دی تو کیا رہ جاۓ گا؟ کچھ بھی نہیں۔ ان احادیث سے ان حضرات کی اہمیت کا اندازہ ہوتا ہے کہ ان سے محبت رکھنا ہر کلمہ گو مسلمان پر لازم ہے بےشک۔ اب بات کرتے ہیں واقعہ کربلا کی میدانِ کربلا میں نواسہِ رسول ﷺ جگر گوشہِ بتولؓ کی ان بے دریغ قربانیوں کا مقصد کیا تھا؟ آپ کے لیے قتعاََ نہ ممکن تو نہ تھا خود کو اور اپنے تمام گھرانے کی زندگیاں محفوظ کرنا۔ لیکن آپ نے ان مشکلات کا سامنا کیوں کر کیا؟ ناموسِ دینِ محمدیﷺ کی بقا کے لیے۔ اپنی جان دینے کو چنا لیکن...
آگاہی اور سچاٸ جانیں ہماری زبانی